منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیرِاہتمام شمالی پنجاب اور اسلام آباد زونز کے شرکاء کے لیے "ٹریننگ آف ٹرینرز" (TOT) سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ اس تربیتی سیشن میں مختلف موضوعات پر جامع اور فکری گفتگو کی گئی، جس نے شرکاء کو دین کی خدمت اور تنظیمی قیادت کے اصولوں سے آگاہ کیا۔
ٹریننگ آف ٹرینرز سیشن کا آغاز حافظہ سحر عنبرین کی پُر اثر تلاوتِ قرآنِ مجید سے ہوا، جس کے بعد نعیمہ سجاد نے نعت رسول مقبول ﷺ پیش کی۔ سیشن کی میزبانی حافظہ رابعہ شفق نے کی۔
پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے خطاب کرتے ہوئے خدمتِ دین اور تنظیمی قیادت کے اصولوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ دین کی خدمت صرف جذبات سے نہیں، بلکہ مکمل تیاری، علم، فہم اور اخلاص سے کی جا سکتی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ "علم صرف یاد کرنے کا نام نہیں، بلکہ شعور، حکمت اور عمل کی آمیزش کا نام ہے۔" انہوں نے امام اعظم ابو حنیفہ کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ علم و قیادت کا سفر صبر، وقت، اور مسلسل سیکھنے کا تقاضا کرتا ہے۔ آخر میں آپ نے کہا کہ "اس دور کی سب سے بڑی نعمت منہاج القرآن ہے اور اس کے کارکن وہ خوش نصیب لوگ ہیں جنہیں اللہ نے چُن لیا ہے۔"
خرم نواز گنڈاپور (سیکرٹری جنرل منہاج القرآن انٹرنیشنل) نے منہاج القرآن کے عالمی نیٹ ورک، اس کے علمی، فکری اور تجدیدی کردار پر جامع روشنی ڈالی۔ اس موقع پر خرم خورشید (ڈائریکٹر ایڈمیشنز، منہاج یونیورسٹی لاہور) نے منہاج یونیورسٹی کا تعارف کروایا اور اس کے تعلیمی معیار اور اخلاقی و روحانی تربیت پر زور دیا۔
نائب ناظمِ اعلیٰ تنظیمات انجنیئر محمد رفیق نجم نے "تنظیمی استحکام کی اہمیت" پر نہایت فکر انگیز خطاب کیا۔ انہوں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے مشن کو کامیاب بنانے کے لیے بنیاد بنائے گئے چار عناصر (دعوت، تنظیم، تربیت، تحریک) پر روشنی ڈالی۔ آپ نے فرمایا کہ "ہر صدی میں ایک مجدد آتا ہے، جو تاجدارِ انبیاء ﷺ کا نائب ہوتا ہے۔" اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اس صدی کے مجدد ہیں۔
ناظمِ تربیت منہاج القرآن انٹرنیشنل غلام مرتضیٰ علوی نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ کارکنان کی علمی، فکری اور تنظیمی تربیت کو باقاعدہ اور مربوط انداز میں انجام دیا جائے۔ انہوں نے ٹریننگ کے اصل مقصد کو واضح کیا کہ یہ صرف تنظیمی اہداف کے حصول کا ذریعہ نہیں بلکہ دینِ مصطفوی ﷺ کی خدمت ہے۔
محترم عبد الستار منہاجین نے سوشل میڈیا کے ذریعے دعوتِ دین کے فروغ پر بات کی۔ آپ نے کہا کہ ہمیں اپنے مواد میں اخلاقی انداز، مستند حوالہ جات اور مثبت اندازِ بیان کا خیال رکھنا چاہیے تاکہ دینِ اسلام کا حقیقی چہرہ مؤثر طور پر سامنے آ سکے۔ انہوں نے ایپ منہاج 365 کو ایک مفید ڈیجیٹل آلہ قرار دیا، جو روزانہ تازہ دعوتی مواد فراہم کرتا ہے۔ یہ ایپ منہاج القرآن ویمن لیگ کے تربیتی عمل کو سپورٹ کرتی ہے اور اسے آسان طریقے سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مؤثر سوشل میڈیا مہم کے لیے ہماری ذمہ داریاں درج ذیل ہیں:
1. ہر روز MWL اور Minhaj365 کے آفیشل پیجز وزٹ کریں اور متعلقہ مواد شیئر کریں۔
2. مواد میں اخلاقیات، مستندیت اور مثبت اندازِ بیان کو برقرار رکھیں۔
3. ہر عمل میں اخلاص اور احتساب کا معیار برقرار رکھتے ہوئے دینِ حق کی خدمت کریں۔
ممبر کوآرڈینیشن کونسل محترمہ صائمہ نور نے "رفاقت کی ضرورت، اہمیت اور اہدافِ رفاقت" کے موضوع پر مؤثر گفتگو کی۔ آپ نے کہا کہ "دعوت میں اصل تاثیر کردار سے آتی ہے، کیونکہ زبان سے کہی گئی بات جب عمل سے جھلکتی ہے تو اس کا اثر کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔" آپ نے مزید کہا کہ "جائے نماز کے ساتھ جتنی پختہ دوستی ہوگی، دعوتِ دین اتنی ہی مؤثر ہوگی۔"
محترمہ لبنیٰ مشتاق نے "فہم قرآن کورس" کے اغراض و مقاصد پر بریفنگ دی۔ آپ نے شرکاء کو اس عظیم قرآنی مشن کا حصہ بننے کی دعوت دی، تاکہ قرآن کو عملی زندگی میں نافذ کیا جا سکے۔
ممبر کوآرڈینیشن کونسل منہاج القرآن ویمن لیگ محترمہ ارشاد اقبال نے "مراکزِ علم کا قیام و استحکام" پر علمی اور تحریکی انداز میں خطاب کیا۔ آپ نے بتایا کہ مراکزِ علم صرف معلومات دینے کے لیے نہیں ہوں گے بلکہ ان کا مقصد شخصی تعمیر و اصلاح اور دعوتی شعور کو بیدار کرنا ہے۔
اس فکری اور تربیتی نشست کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ ہر یونین کونسل میں ایک مضبوط مرکزِ علم قائم کیا جائے گا، جو نہ صرف علم فراہم کرے گا بلکہ شخصیت کی تعمیر اور دینی شعور کی بیداری کا باعث بنے گا۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ منہاج القرآن ویمن لیگ کی یہ تربیتی نشستیں محض تنظیمی تربیت نہیں، بلکہ ایک وسیع تر دینی، فکری اور اصلاحی مشن کا حصہ ہیں۔
تبصرہ