سانحہ ماڈل ٹاؤن: عدالت نے کیس کی مزید سماعت 7 ستمبر 2024 تک ملتوی کر دی

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے جدوجہد ہمارے ایمان کا حصہ ہے، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ
مظلوموں کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑیں گے اور ظالموں کو کبھی معاف نہیں کریں گے: لیگل ترجمان

Model Town Massacre Case Report

لاہور(10 اگست 2024) انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے مقدمہ نمبر510/14 میں (پولیس ایف آئی آر) میں آئندہ تاریخ پر مزید گواہان کو طلب کر لیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 7 ستمبر 2024 تک ملتوی کر دی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے لیگل ترجمان نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا ہے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ورثا 10 سال سے انصاف مانگ رہے ہیں۔ کسی بھی مقدمہ کے انصاف کیلئے شفاف تفتیش کا ہونا ضروری ہے۔ انصاف کیلئے جدوجہد کرنا ہمارے ایمان کا حصہ ہے، مظلوموں کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑیں گے اور ظالموں کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ آئندہ کیلئے ایسے واقعات کا تدارک کرنا ہے تو عدل و انصاف پر مبنی معاشرہ تشکیل دینا ہو گا جہاں کسی کے ساتھ نا انصافی نہ ہو۔ انہوں نے مزید کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں متاثرین کو غیر جانبدار تفتیش کا حق نہیں مل رہا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی کی تفتیش جو کہ آخری مراحل میں تھی، لاہور ہائیکورٹ نے 22 مارچ 2019 کو جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔ 5 سال کا عرصہ گزر جانے اور سماعت مکمل ہونے کے باوجود آج تک لاہور ہائیکورٹ نے اس پر فیصلہ نہیں دیا۔

نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے انصاف کیلئے جے آئی ٹی کی بحالی ضروری ہے۔ نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہاکہ جے آئی ٹی سارا میٹریل اکٹھا کر کے دفعہ 173ضابطہ فوجداری کی رپورٹ عدالت میں بھجوائے تو تب ہی استغاثہ کی کارروائی میں وہ میٹریل طلب کیا جا سکتا ہے۔ اس بنیاد پر ہی جزا و سزا کا فیصلہ ہو سکتا ہے۔ متاثرین ماڈل ٹاؤن کو 10 سال سے غیر جانبدار تفتیش کا حق نہ ملنا انسانیت کے قتل کے بعد انصاف کا قتل عام ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوم 10 سال سے غیر جانبدار تفتیش کا حق مانگ رہے ہیں۔

تبصرہ