3 سال کی عمر کے بچے کی تربیت کا آغاز ہو جانا چاہئے، والدین مثبت رویہ اپنائیں
منہاج ویمن لیگ کے ذیلی ڈیپارٹمنٹ ایگرز کے زیر اہتمام ’’پیرنٹنگ تربیتی ورکشاپ‘‘

لاہور (29 اکتوبر 2025)منہاج القرآن ویمن لیگ کے ذیلی ادارے ’’ایگرز (Eagers) کے زیراہتمام ’’پیرنٹنگ تربیتی ورکشاپ ‘‘مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں منعقد ہوئی، جس میں والدین، اساتذہ اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تربیتی ورکشاپ میں مسز فضہ حسین قادری نے خصوصی شرکت کی۔ تربیتی ورکشاپ کا مقصد والدین کو جدید تربیتی اصولوں سے آگاہ کرنا اور بچوں کی شخصیت سازی میں گھر اور سکول کے کردار کواجاگر کرنا تھا۔
معروف ماہرنفسیات ڈاکٹر رئیس احمد اور ڈاکٹر ریحام ابی سینا نے اپنے لیکچرزمیں کہا کہ والدین کی باہمی چپلقش اور ناچاقی بچوں کی ذہنی اور نفسیاتی صحت کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔ جب بچہ3 ماہ کا ہوجائے تو اس کی تربیت پر سنجیدگی کے ساتھ فوکس کیا جائے اس عمر میں رویے اور رجحانات ترتیب پاتے ہیں۔ والدین صرف نصیحتوں پر اکتفا نہ کریں بلکہ خود بچوں کے لئے رول ماڈل بنیں اور انہیں گھر میں اچھا ماحول فراہم کریں۔ کم عمر بچوں کےلئے ذہنی تربیت، کونسلنگ اور رہنمائی ناگزیر ہے۔
ڈاکٹر ریحام ابی سینا نے کہا کہ جب والدین مددگار ہوتے ہیں تو بچے خود کو محفوظ اور پراعتماد محسوس کرتے ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے چیلنجز کو سمجھنے کی کوشش کریں تاکہ اپنی اولاد کے مسائل کو بہتر انداز میں حل کر سکیں۔ ڈاکٹر ریحام نے کہا کہ اگر والدین ڈپریشن یا ذہنی دباؤ کا شکار ہوں تو اس کے اثرات بچوں کی ذہنی صحت پر بھی براہِ راست پڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ والدین کو باہمی مشاورت سے تربیتی حکمتِ عملی طے کرنی چاہیے تاکہ بچوں کی نشوونما مثبت انداز میں ہو سکے۔ نظامت ایگرز کی سابقہ ڈائریکٹر ایمن یوسف مغل کہا کہ اساتذہ اور والدین کے درمیان ہم آہنگی بچوں کی تعلیم و تربیت میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے اگر دونوں مل کر بچے کی رہنمائی کریں تو وہ نہ صرف کامیاب طالبعلم بلکہ اچھا انسان بھی بن سکتے ہیں۔
اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئےایگرز کی ڈائریکٹر اُمِ کلثوم نے کہا کہ منہاج القرآن انٹرنیشنل پوری دنیا میں علم، امن اور محبت کے چراغ روشن کر رہی ہے۔ ایسی ورکشاپس معاشرے میں مثبت تبدیلی لانے کا ذریعہ بنتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ والدین اور اساتذہ کو چاہئے کہ وہ بچوں کی اخلاقی و سماجی تربیت کو اپنی ترجیحات میں شامل کریں۔ پروگرام کے دوران بچوں نے تربیتی خاکے، تقاریر اورٹیبلو پیش کئے جنہیں شرکا نے بھر پور داد دی۔ تقریب کے اختتام پر والدین کے لئے سوال و جواب کا سیشن رکھا گیا جس میں بچوں کی تربیت سے متعلق رہنمائی فراہم کی گئی۔

تبصرہ