محترمہ فضہ حسین قادری نے منہاج القرآن ویمن لیگ کے تحت دو روزہ تنظیمی و تربیتی کیمپ2024 میں شرکت کی اور شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وضاحت کی کہ نیک صحبت سے کیسے فائدہ اٹھایا جائے، اور صحبت صلحاء کے ذریعے ہم اپنی زندگی اور آخرت کیسے سنوار سکتے ہیں۔
آپ نے فرمایا کہ اگر ہم صلحاء اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی صحبت سے حاصل کردہ علم کو عمل میں نہیں بدلیں گے، اور اگر اس پلیٹ فارم سے ملنے والی برکتیں اور تربیت کو عملی جامہ نہیں پہنائیں گے تو ہمیں نیک صحبت اور درس سننے کو ثواب تو ملے گا لیکن ہماری زندگیاں نہیں بدلیں گی اور ہم اچھی صحبت کے اثرات ضائع کر دیں گے۔
محترمہ فضہ حسین قادری نے کہا کہ ہم میں سے بہت سے لوگ زندگی کی مصروفیات میں کھو کر اپنے معاملات اور اولاد کو اپنا فوکس بنا لیتے ہیں اور آخرت کو بھول جاتے ہیں جبکہ ہماری زندگی کا فوکس حضور ﷺ کی ذات ہونا چاہیے۔ زندگی کی مصروفیات بڑھ بھی جائیں تو زندگی کے کسی بھی مرحلے میں خود کو نیک صحبت سے disconnect نہیں ہونے دینا چاہیے۔ اولیاء اللہ ہمہ وقت تازہ دم رہتے ہیں کیونکہ انہوں نے ظاہری اور باطنی طہارت حاصل کر لی ہوتی ہے۔ ہمیں قرآنی حکم کے مطابق خود کو اولیاء کی سنگت میں جمائے رکھنے کی ضرورت ہے جنکی زندگی کا ایک ایک لمحہ ہمیں حضور ﷺ کی سنت یاد دلاتا رہے۔
خدمت دین، تبلیغ اور بہت سے نیک کاموں میں حصہ ڈالنے کے باوجود ہمارے اندر تبدیلی اس لیے نہیں آتی کیونکہ ہم مطابعت نہیں کرتے۔ صحبت کے ساتھ ساتھ مطابعت بھی ضروری ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم صرف برکتیں نہ سمیٹیں بلکہ صحبت کے اثرات کو اپنانے کی بھی کوشش کریں تاکہ ہم منہاج القرآن اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کو اچھے طریقے سے represent کر سکیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم بری صحبت کو زندگی سے نکال دیں۔ تب ہی اچھی صحبت کا فائدہ ہو گا اور نیک عمل ضائع ہونے سے بچ جائے گا۔ شیخ الاسلام کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنی دنیا و آخرت سنواریں اور جو سیکھا ہے اس پر عمل کرتے ہوئے نہ صرف اپنی اصلاح بلکہ معاشرے کی بھی اصلاح کریں۔
پروگرام کے اختتام پر محترمہ فضہ حسین قادری نے کیمپ کے شرکاء سے کیمپ سے متعلق آرا بھی لی۔
تبصرہ