منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام ’’ام الکمال سیدہ کائنات سلام اللہ علیھا کانفرنس‘‘ 22 مارچ 2023 کو منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر منعقد ہوئی۔
کانفرنس میں مختلف سماجی و مذہبی خواتین راہنماؤں نے گفتگو کی، جن میں ڈاکٹر نبیرہ عندلیب، طاہرہ عابد، صباحت رمضان سیالوی، سیدہ عمامہ بخاری، سیدہ ام فروا اور پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ زرین شامل تھیں۔ کانفرنس میں ثناء خواں بہنوں کی جانب سے سیدہ کائنات بی بی فاطمۃ الزہرہ سلام اللہ علیہا کی بارگاہِ اقدس میں گلہائے عقیدت پیش کیے گئے۔
کانفرنس ’’کاشانہ سیدہ فاطمتہ الزہرہ، ہمارے مسائل اور انکا حل‘‘ کے عنوان سے منعقد کی گئی، صدر منہاج القرآن ویمن لیگ پاکستان ڈاکٹر فرح ناز نے خصوصی خطاب کیا۔
ڈاکٹر فرح ناز (صدر منہاج القرآن ویمن لیگ) نے منعقدہ سیدہ کائنات کانفرنس میں شرکت کرنے والے تمام احباب کا شکریہ ادا کیا۔ کانفرنس کے شرکاء سے اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر فرح ناز نے کہا کہ سیدہ فاطمۃ الزہرہ سلام اللہ علیہا کی شخصیت ان کی ہستی، اور ان کی تعلیمات نہ صرف خواتین کو بلکہ پوری انسانیت کو ان کا بھولا ہوا سبق یاد کرواتی ہیں۔ سیدہ فاطمۃ الزہرہ سلام اللہ علیہا انسانی فہم اور بلندی کا نام ہے۔ سیدہ فاطمۃ الزہرہ سلام اللہ علیہا آج کے دور میں خاندانی شیرازہ کو سمیٹنے کے لیے واحد منارہ نور کا نام ہے۔
کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے محترمہ نبیرہ عندلیب نے کہا کہ خاندان وہ سماجی ادارہ ہے جو انسان کی جسمانی، روحی، اخلاقی اور فکری پرورش کی بنیاد رکھتا ہے۔ اس ادارے میں رہن سہن کے طور طریقوں کو عائلی نظام زندگی کہا جاتا ہے اور ہمارے لیے عائلی نظام زندگی کی بہترین مثال سیدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا اور حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی ہے۔
عظمیٰ زریں (لیکچرر پنجاب یونیورسٹی) نے کہا کہ سیرت فاطمۃ الزہرہ سلام اللہ علیہا کی ذات ہمارے دور کی ہر ماں بیٹی اور ایک بیوی کے لیے کامل نمونہ ہے آپ نے اپنے اشعار کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ حضرت مریم ہمیں ایک نسبت سے عزیز ہیں کہ وہ حضرت عیسیٰ کی والدہ ہیں لیکن سیدہ فاطمتہ الزہرہ سلام اللہ علیہا ہمیں تین نسبتوں سے عزیز تر ہیں آپ نبی اکرم ﷺ کی بیٹی حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی بیوی اور سرداران نوجوان جنت کی والدہ ہیں۔
سیدہ ام فروہ نے کہا کہ سیدہ فاطمۃ الزہرہ سلام اللہ علیہا امورِ خانہ داری کی ذمہ داریوں کو نہایت خوش اسلوبی اور سلیقے سے نبھایا اور ہر طرح کی مشکلات پر صبر کے دامن کو مضبوطی سے تھامے رکھا، چکی پیسنے سے ہاتھوں میں نشان پڑجاتے، پانی کی مشک بھر کر لانے کی مشقت ہوتی آپ نے پھر بھی اپنی ازدواجی زندگی کا سفر صبر و شکر سے طے کیا۔
صباحت رمضان سیالوی (لیکچرر پنجاب یونیورسٹی لاہور) نے کہا کہ اسوۂ بتول سلام اللہ علیہا اسلامی تشخص کا حقیقی پیکر تھی آپ نے ایک خاندان کی بنیاد روحانی، اخلاقی اور فکری پرورش پر رکھی۔ سیدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا نے ہمارے لیے بطور ایک ماں، بہن، بیٹی اور شریکِ حیات بہترین عملی نمونے پیش کیے ہیں۔
سیدہ امامہ بخاری نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں مذہب اور نفسیات کی روشنی میں عائلی زندگی کے مسائل اور ان کے حل کو زیرِ بحث لایا جانا ایک اہم ضرورت ہے۔ آپ نے عائلی نظام زندگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک عورت خاندان کی عصمت و طہارت کا محور و مرکز ہوتی ہے۔ اور جناب سیدۂ کونین سلام اللہ علیہا نے اپنی مختصر مگر بابرکت وباشرف زندگی میں بیٹی، زوجہ اور ماں ہونے کی حیثیت سے کائنات کی تمام خواتین کیلے بہترین اور مناسب ترین نمونہ عمل پیش کیا ہے۔
محترمہ طاہرہ عابد صاحبہ ( ناظمہ شعبہ تبلیغات، جامعہ ام الکتاب) نے کہا کہ حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی شخصیت میں امت اسلامیہ کے لیے بہترین اسوہ موجود ہے۔ ایک مسلمان خاتون کے لیے سیرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیھا میں اس کی زندگی کے تمام مراحل بچپن، جوانی، شادی، شوہر، خادنہ داری، عبادت، پرورش اولاد، خدمت اور اعزا و اقربا سے محبت غرض ہر مرحلہ حیات کے لیے قابل تقلید نمونہ موجود ہے۔
ڈاکٹر نبیرہ عندلیب (پرنسپل دارلعلوم مغلپورہ لاہور) نے کہا کہ خاندان وہ سماجی ادارہ ہے جو انسان کی جسمانی، روحی، اخلاقی اور فکری پرورش کی بنیاد رکھتا ہے اس ادارے میں رہن سہن کے طور طریقوں کو عائلی نظام زندگی کہا جاتا ہے۔ اور ہمارے لیے عائلی نظام زندگی کی بہترین مثال سیدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا اور حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی ہے۔
تبصرہ