موٹروے زیادتی کیس پاکستان کے اسلامی تشخص پر دھبہ ہے، سدرہ کرامت
مجرموں سے قانونی رعایت کے باعث سنگین جرائم میں اضافہ ہورہا ہے
موٹروے زیادتی کیس میں ملوث درندوں کو چوراہوں پر پھانسیاں دی جائیں
پاکستان عزت دار شہریوں کے تحفظ کے لئے بنایا گیا تھا غنڈوں اور بدمعاشوں کے لئے نہیں
یہ نظام اور ماحول درندوں کی پرورش کررہا ہے، مرکزی ناظمہ کا اجلاس سے خطاب
لاہور (11 ستمبر 2020ء) منہاج القرآن ویمن لیگ کا ہنگامی اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت مرکزی ناظمہ سدرہ کرامت نے کی، اجلاس میں موٹروے زیادتی کیس کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ موٹروے زیادتی کیس پاکستان کے اسلامی تشخص پر دھبہ ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سدرہ کرامت نے کہا کہ واقعہ میں ملوث درندوں کو فورای گرفتار کرنے کے لئے پوری ریاستی قوت کا استعمال کیا جائے، موٹروے زیادتی کیس میں ملوث مجرموں کو چوراہوں پر پھانسیاں دی جائیں۔ اسلامی ملک پاکستان میں ایسے جرائم کی کوئی گنجائش نہیں۔ سدرہ کرامت نے کہا کہ روح فرسا واقعہ سے عزت دار عوام کے سر شرم سے جھک گئے ہیں، پاکستان عزت دار شہریوں کے تحفظ کے لئے بنایا گیا تھا غنڈوں اور بدمعاشوں کے لئے نہیں۔ مجرموں سے قانونی رعایت کے باعث سنگین جرائم میں اضافہ ہورہا ہے، یہ نظام اور ماحول درندوں کی پرورش کررہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مجرموں اور ان کے سہولت کاروں کو سرعام پھانسی دی جائے تاکہ آئندہ کوئی مجرم اس طرح کا گھناؤنا فعل کرنے کا سوچ بھی نہ سکے۔َِ
َِمرکزی ناظمہ نے کہا کہ موٹروے پر اجتماعی زیادتی اور بے حرمتی کوئی معمولی واقعہ نہیں، ظلم اور معاشرتی اقدار میں پستی کا مقابلہ کرنا بحیثیت قوم ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ موٹروے زیادتی کیس کی تفتیش کا معیار زینب کیس کی طرز پر ہونا چاہیے، متاثرہ خاندان کو انصاف ملنا چاہیے، وحشیانہ کارروائی میں ملوث تمام افراد کو کیفرکردار تک پہنچا کر نشان عبرت بنایا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ خاتون کے ساتھ زیادتی کرنے والے افراد کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچانے اور متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی کے لئے حکومت تمام وسائل بروئے کار لائے۔ مہذب معاشروں میں ایسے واقعات شرمناک ہیں۔ انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں، موٹروے سانحہ ملک کی عزت اور وقار کا معاملہ ہے۔ اجلاس میں عائشہ مبشر، ارشاد اقبال، قراۃ العین فاطمہ، انیلہ الیاس، ام حبیبہ اسماعیل، کلثوم طفیل و دیگر خواتین نے شرکت کی۔
تبصرہ