سیدہ فاطمۃ الزہرہ علیھا السلام کی شخصیت پوری انسانیت کیلئے عظمت کا مینارہ نور ہے: فرح ناز

امت مسلمہ کو سیدہ کائنات سیدہ فاطمۃ الزہرہ علیھا السلام کے اسوہ پر چلنے والی بہنوں اور بیٹیوں کی ضرورت ہے
منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیر اہتمام ”سیدہ فاطمہ کے نقوش سیرت اور دعوت فکر“ کے عنوان سے فکری نشست کا انعقاد

لاہور (15 فروری 2020 ء)منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر فرح ناز نے کہا ہے کہ آج امت مسلمہ کو سیدہ کائنات سیدہ فاطمۃ الزہرہ علیھا السلام کے اسوہ پر چلنے والی بہنوں اور بیٹیوں کی ضرورت ہے، اگلی نسلوں کو مقامِ زہرہعلیھا السلام کے آداب سکھانا پوری امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے۔ تعلیمات زہرہ علیھا السلام پر عمل کرنے میں ہی آج کی عورت کے لیے راہ نجات ہے، سیدہ فاطمۃ الزہرہ علیھا السلام کی شخصیت پوری انسانیت کیلئے انسانی کردار کی عظمت کا مینار ہ نور ہے۔ مسلم خواتین کو صبر و استقامت اور شرم و حیاء کا پیکر بننا ہو گا، جدید اور قدیم علوم کے حصول کو پہلی ترجیح بنانا ہو گا، امت مسلمہ کی خواتین کو بطولیت کی صفات میں ڈھل کر ان کے کردار کا مظہر بننا ہو گا اسی سے زوال عروج میں بدلے گا۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں سیدہ کائنات کانفرنس میں ”سیدہ کے نقوش سیرت اور دعوت فکر“کے عنوان سے منعقدہ فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا، فکری نشست میں سدرہ کرامت، عائشہ مبشر، ام کلثوم، ام حبیبہ، نورین علوی سمیت خواتین رہنماؤں کی بڑی تعداد شریک تھی۔

فرح ناز نے کہا کہ قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے منہاج القرآن ویمن لیگ کی بنیاد رکھ کر امت مسلمہ کی خواتین کو یہ پیغام دیا تھا کہ سیدہ کائنات کی شخصیت کو آئیڈل بنائے بغیر مستقبل کو تابناک بناناممکن نہ ہو سکے گا۔ سیدہ کائنات کے اسوہ کی خیرات کے بغیر ہم کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنے اعمال درست کر لیں تو یقینا ہمارے حالات بدل سکتے ہیں۔ سیدہ کائنات کی تعلیمات کو آنے والی نسلوں میں منتقل کرنے کے لیے ماؤں کو اولاد کی تربیت کیلئے رہنما اصول بتول زہرہ کے قدموں کے نشانات سے تلاش کرنا ہوں گے۔

سیدہ کائنات نے حضرت امام حسن علیہ السلام اور سیدہ زینب علیھا السلام کی ایسی تربیت فرمائی کہ انہوں نے پوری انسانیت کو بچا لیا۔ محسن انسانیت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر موقع پر سیدہ کائنات کو اپنے ساتھ رکھتے تھے۔ تربیت کا یہ اصول آج ہمیں اپنی زندگیوں میں نافذ کرنا ہو گا۔

تبصرہ