منہاج گرلز کالج لاہور میں سیرت النبی ﷺ کانفرنس کا انعقاد

منہاج گرلز کالج لاہور میں ’’ایام الاخلاق‘ کے موضوع پر سیرت النبی ﷺ کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں پرنسپل منہاج گرلز کالج ڈاکٹر ثمر فاطمہ، فرح ناز، ہارون ثانی، حمیرا ناز، آفتاب قادری، ڈائریکٹر نظامت تربیت ڈاکٹر افضل کانجو، ام حبیبہ اور غلام احمد خان نے خطاب کیا۔

منہاج القرن فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سینئر سکالر علامہ عین الحق بغدادی نے کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ اور اسکے رسول ﷺ نے جن چیزوں سے منع کیا ان سے رک جانا اور جنہیں اختیار کرنے کا حکم دیا ان پر عمل پیرا ہو جانے کا نام اخلاق حسنہ ہے۔ اچھی صحبتیں نیک اعمال کی طرف راغب کرتی ہیں اور بری صحبتیں برائی کی طرف مائل کرتی ہیں۔ امت محمدیہ اعلیٰ انسانی اخلاقی اقدار کی خوبیوں کی وجہ سے دیگر امتوں میں ممتاز مقام پر فائز ہے۔

انہوں نے کہا کہ سخاوت، ایثار، سچائی، صبر و شکر، اعتدال اور رواداری اخلاق حسنہ کا حصہ ہے۔ سیرت النبی ﷺ کانفرنس میں سینئر کلاسز کی طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سیرت النبی ﷺ کانفرنس کا اہتمام نظامت تربیت کے زیر اہتمام ہوا۔

عین الحق بغدادی نے کہا کہ کسی کام کا اچھا نتیجہ محنت کے بغیر نہیں ملتا ہ میں اپنے اخلاق درست کرنے پر محنت کرنی ہو گی، جب انسان نیکی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے اور راحت محسوس کرے اور برائی اسکی طبیعت پر بوجھ بن جائے تو یہ اچھے اخلاق اور سعادت مندی کی نشانی ہے۔ ڈاکٹر ثمر فاطمہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ الحمدللہ منہاج القرن کے تعلیمی ادارے طالبات کواعلیٰ تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ تربیت بھی فراہم کرتے ہیں کیونکہ تربیت کے بغیرحاصل کی جانیوالی تعلیم کے مثبت ثمرات ظاہر نہیں ہونگے۔

فرح ناز نے اپنے خطاب میں کہاکہ اخلاق، ایمان اور عبادات کی روح ہے اگر نماز پنجگانہ کی ادائیگی اور عبادات کی بجا وری کے باوجود اخلاق نہ سنوریں تو اسکا مطلب ہے کہ یہ ایک بے کار کی مشق ہے، دین اسلام کی ہر عبادت کا مقصد و منتہا اخلاق حسنہ ہے۔ ام حبیبہ اسماعیل نے اپنے خطاب میں کہاکہ صالحین کی صحبت سے اخلاق سنورتے ہیں۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی ایک فضیلت انکا اعلیٰ اخلاق کا حامل ہونا ہے۔ انکے اعلیٰ اخلاق کو خلق عظیم قرار دیا گیا۔ سیرت النبی ﷺ کانفرنس کے اختتام پر ملکی سلامتی اور خوشحالی کی دعا کی گئی۔

minhaj women league conference

minhaj women league conference

minhaj women league conference

minhaj women league conference

تبصرہ