سازشوں کا ان کے باپ نے جو رتبہ 35 سال میں حاصل کیا انہوں نے
ابتدا ہی میں حاصل کر لیا
مریم نواز کو آج تک ماڈل ٹاؤن میں ظلم کا نشانہ بننے والی خواتین کے حق میں بولنے
کی توفیق نہ ہوئی
لاہور (11 ستمبر 2017) پاکستان عوامی تحریک ویمن لیگ کی مرکزی صدر فرح ناز نے کہا ہے کہ مریم نواز نے اپنی سیاست کا آغاز عدالت اور قومی اداروں کی توہین اور ان کے خلاف سازشوں سے کیا۔ ان کے والد جس مقام پر 35 سال بعد پہنچے مریم بی بی نے اداروں کی توہین کا وہ’’ رتبہ‘‘ابتدائی دنوں میں ہی حاصل کر لیا۔ مریم نواز کرپشن کیسز میں نیب کو مطلوب ہیں اور یہ نیب انہی کے والد جنہیں سپریم کورٹ کے پانچ ججوں نے متفقہ طور پر نااہل قرار دیا کا بنایا ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ مریم نواز فوج اور عدلیہ کے خلاف اپنی تخریب کاری بند کر دیں اور احتساب عدالت میں رسیدیں اور صفائی دیں، شریف خاندان کرپشن کرنے اور جھوٹ بولنے کی وجہ سے سیاست سے آؤٹ ہو چکا ہے، بہت جلد کرپشن کیسز کے فیصلے اس پورے خاندان کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے کھڑا کر دینگے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے والد نواز شریف چچا شہباز شریف ماڈل ٹاؤن میں 14 شہریوں کو قتل کرنے کے نامزد ملزم ہیں جن میں دو خواتین بھی تھیں، مریم کو آج تک ان دو خواتین کے ساتھ ہونے والے ظلم کی مذمت کرنے کی بھی توفیق نہیں ہوئی وہ کس عوامی ہمدردی، خدمت اور انسانیت کی بات کرتی ہیں؟
عوامی تحریک کی رہنماؤں افنان بابر، عائشہ مبشر، زینب ارشد اور آمنہ بتول نے کہا کہ ہم مریم نواز کے اداروں کی تذلیل پر مبنی رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہیں اور مطالبہ کرتی ہیں کہ مریم نواز جو وفاق اور پنجاب حکومت کے وسائل پر انتخابی مہم چلارہی ہیں کو لاقانونیت کو فروغ دینے سے روکا جائے اور نیب انہیں گرفتار کرے۔ خواتین رہنماؤں نے کہا کہ مریم نواز نیوز لیکس سکینڈل کا مرکزی کردار ہیں انہوں نے وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھ کر افواج پاکستان کے خلاف گھناؤنی سازش کی۔ اب عدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی کر ہی ہیں پاکستان جاتی امراء کی جاگیر نہیں ہے کہ ان کے دل میں جو آئے کر گزریں۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کی اپنی کیا اخلاقی حیثیت ہے کہ وہ میڈیا پر کہتی ہیں کہ میری پاکستان میں کوئی جائیداد ہے اور نہ پاکستان سے باہر اور پھر ثابت ہوا کہ وہ اندرون اور بیرون ملک اثاثہ جات کی مالک ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اتنے معصوم نہیں ہیں کہ وہ ایک کرپٹ اور جھوٹے خاندان کی جعلی سیاست اور دعوؤں پر یقین کر لیں گے۔
تبصرہ