منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام نو منتخب تنظیمات کی تقریب حلف برداری 7 دسمبر 2016ء کو مرکزی سیکرٹریٹ میں ہوئی، جس کی صدارت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کی۔ تقریب میں چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری اور صاحبزادہ احمد مصطفی العربی بھی شریک ہوئے۔ نائب ناظم اعلیٰ کوآرڈینیشن تنویر خان، فرح ناز، افنان بابر، عائشہ مبشر، ام کلثوم قمر، زینب ارشد، کلثوم طفیل، اقراء یوسف جامی، آمنہ بتول، فہنیقہ ندیم اور نعیمیہ باسط نے بھی پروگرام میں شرکت کی۔
پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا جس کے بعد طیارہ حادثہ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے مسافروں کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ حادثہ میں جنید جمشید اور ان کی اہلیہ کی ناگہانی موت پر بھی گہرے رنج و الم کا اظہار کیا گیا۔ کنونشن میں منہاج ویمن لیگ کی طرف سے کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی۔ ناظمہ ویمن لیگ افنان بابر نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے ویمن لیگ کے آئندہ کے اہداف بھی بیان کیے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن ویمن لیگ نے ملک بھر میں یوسی لیول پر کام شروع کر دیا ہے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا پختہ یقین ہے کہ پاکستان میں جب بھی تبدیلی آئی اس کی روح رواں خواتین ہوں گی۔ نام نہاد جمہوری نظام میں خواتین کو پارلیمنٹ میں صرف بیٹھنے کی جگہ دی گئی اختیارات نہیں دئیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خواتین مردوں سے زیادہ ٹیلنٹڈ، ذمہ دار اور ایماندار ہیں۔ پاکستان کی جفا کش اور پرعزم خواتین پوری دنیا کیلئے رول ماڈل ہیں۔ قوم کی یہ بیٹیاں گود سے گور تک قربانی ہی قربانی ہیں۔ 2014ء کے دھرنے میں خواتین نے سیاسی جدوجہد اور قربانیوں کی جو مثال رقم کی وہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھی جائیگی۔
عوامی تحریک اور منہاج القرآن کی خواتین نے شریف برادران کی گسٹاپو فورس پولیس کا مردانہ وار مقابلہ کیا۔ ظالم حکمرانوں کی پروردہ پولیس کی گولیوں کی بوچھاڑ ہماری خواتین کے عزم و استقلال کو کمزور نہ کر سکیں۔ قربانیوں کی تاریخ کی یہ ایک منفرد مثال ہے کہ ماڈل ٹاؤن میں گولیاں کھانے والے نہیں بلکہ گولیاں مارنے والے ظالم میدان چھوڑ کر بھاگے جو حق پر تھے وہ ڈٹے رہے اور جو جھوٹے تھے وہ بھاگ گئے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے اس موقع پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شہداء شازیہ مرتضیٰ اور تنزیلہ امجد کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ مجھے اپنی شہید بیٹیوں کی جرات اور استقامت پر فخر ہے۔پاکستان میں خواتین کے کردار پر انہوں نے کہا کہ شریف برادران کے بلدیاتی نظام میں خواتین کی نمائندگی کو 33 فیصد سے کم کر دیا گیا۔ موجودہ حکمران اختیارات اور وسائل کے ارتکاز پر یقین رکھتے ہیں۔ یہ ہر اس شخص کو اختیارات اور وسائل سے دور رکھتے ہیں جو ایماندار اور قابل ہو۔ خواہ ایسے افراد کا تعلق ان کی اپنی جماعت سے ہی کیوں نہ ہو کیونکہ رزق حلال نہ کھانے اور کمانے والا شخص ایماندار افراد کے ساتھ نہیں چل سکتا۔ آج تک جتنے بھی کرپشن کے بڑے کیسز آئے ان میں مرد ملوث پائے گئے۔ سرکاری اختیارات رکھنے والی کسی خاتون کا کرپشن کے کسی میگا سکینڈل میں ذکر سننے اور دیکھنے میں نہیں آیا۔
پاناما کیس کے حوالے سے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اس کیس کا مقدر یقینی موت ہے تاہم کمیشن کی قیام کی خواہش کی گئی تو یہ خودکشی ہو گی۔ خودکشی کی موت حرام اور ایسی میت کا جنازہ نہیں ہوتا۔ کمیشن بنا تو کیس کی بغیر جنازہ تدفین ہو گی۔ نواز شریف کو مکھن میں سے بال کی طرح نکال لیا جائیگا اور کیس بچوں کے اردگرد گھومتا رہے گا۔ وزیراعظم کے وکیل اپنے دلائل میں پرچی جوا جیسے مزید معاشی جرائم کا اعتراف کررہے ہیں۔ وزیراعظم کے وکیل کی طرف سے عدالت میں یہ کہنا کہ وزیراعظم نے پارلیمنٹ کے فلور پر جو پالیسی بیان دیا تھا وہ سیاسی ہے کیا وزیراعظم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ کے فلور پر ہونے والی کسی گفتگو کو سنجیدہ نہ لیا جائے؟
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پاناما لیکس کیس میں کلین چٹ آنے کے بعد کوئی جماعت، ادارہ، فرد حکمرانوں کی کرپشن کے خلاف آواز نہیں نکال سکے گا۔ جس نے ایسی کوشش کی اسے سانحہ ماڈل ٹاؤن جیسے ریاستی تشدد کا سامنا کرنا پڑے گا۔
پروگرام میں شیخ الاسلام نے منہاج ویمن لیگ کی نومنتخب عہدیداران سے حلف بھی لیا۔ اس نشست کا باقاعدہ اختتام دعائے خیر سے ہوا، جس کے بعد عشائیہ کا اہتمام بھی کیا گیا۔
تبصرہ