عوامی تحریک شعبہ خواتین کی رہنماؤں کا اراکین سینیٹ کی تجاویز کا خیر مقدم

بچیوں کو زندہ جلانے کی روک تھام کیلئے موثر قانون سازی ناگزیر ہے: فرح ناز، عائشہ مبشر
انصاف پر مبنی معاشرہ کی تشکیل کے لیے پولیس کی اصلاح ناگزیر ہے، افنان بابر

لاہور (10 جون 2016) پاکستان عوامی تحریک شعبہ خواتین کی رہنماؤں فرح ناز، عائشہ مبشر اور افنان بابر نے کہا ہے کہ سینیٹ آف پاکستان کی طرف سے بچیوں کو زندہ جلانے سے متعلق قانون سازی کرنے کی تجویز کا خیر مقدم کرتی ہیں شکر ہے ہمارے پارلیمنٹرین کی توجہ حقیقی مسائل کی طرف بھی مرکوز ہوئی۔ فرح ناز نے کہا کہ بچیوں کو زندہ جلانا انسانیت کے خلاف جرم ناقابل قبول ہے۔ فیکٹری ایریا لاہور میں زینت کو زندہ جلائے جانے کا واقعہ روح فرسا ہے۔ واقعہ میں ملوث عناصر کو عبرتناک سزا دی جائے تاکہ ایسی ذہنیت رکھنے والے عناصر کو عبرت حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ قبل از اسلام کفار مکہ اور جہلااپنی بیٹیوں کو زندہ درگور کرتے تھے۔ دین اسلام نے اس انسانیت سوزرویے کی نفی کی اور عورت کوباوقار مقام عطا کیا مگر افسوس کفار مکہ کی ذہنیت رکھنے والے عناصر آج بھی موجود ہیں اور بیٹیوں کو بوجھ سمجھتے ہیں۔ عائشہ مبشر نے کہا کہ سینیٹ آف پاکستان نے درست سمت کی طرف قدم اٹھایا۔ بلاتاخیر اس حوالے سے کارروائی ہونی چاہیے۔ افنان بابر نے کہا کہ قتل غیرت کے نام پرہویا وجہ کوئی اور یہ اسلام اور انسانیت کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ آف پاکستان لڑکیوں کو زندہ جلانے کے واقعات کی روک تھام کیلئے بلاتاخیر قانونی کارروائی عمل میں لائے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی برائیوں کے فروغ کی بڑی وجوہات پراسیکیوشن کی ناکامی اور پولیس کا رشوت، سفارش پر مبنی گھناؤنا کردار سرفہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی جرم کے سرزد ہونے کے بعد پولیس ایف آئی آر تو درج کر لیتی ہے مگر مظلوموں کو انصاف دلوانے کیلئے ظالموں سے مک مکا کرنے کیلئے مظلوموں کو دستبردار ہونے پر مجبور کیا جاتا ہے لہٰذا انصاف پر مبنی معاشرہ کی تشکیل کیلئے پولیس کی اصلاح ضروری ہے۔

تبصرہ