حکومت کو بجٹ اجلاس موخر کر کے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر
بھرپور جواب دینا چاہیے تھا
ہر مسئلہ پر فوج نے قومی امنگوں کی ترجمانی کرنی ہے تو کیا حکومت کا کام صرف کرپشن
کرنا ہے: سربراہ عوامی تحریک
لاہور (11 جون 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کے پارلیمنٹ کے فلور پر بھارت کی جارحانہ دھمکیوں کا جواب نہ دیکر 19 کروڑ عوام کے قومی جذبات مجروح کیے۔ بھارت کی سنگین دھمکیوں کے بعد تو بجٹ اجلاس کو موخر کر کے فوری طور پر پارلیمنٹ مشترکہ ہنگامی اجلاس طلب کر کے ان دھمکیوں کا جواب دیا جانا چاہیے تھا مگر شریف حکومت نے بزدلی دکھائی۔ اگر داخلہ، خارجہ سمیت ہر اہم موقع پر عوامی اور قومی امنگوں کی ترجمانی صرف فوج کی ذمہ داری ہے کہ تو پھر کیا حکمرانوں کا کام میگامنصوبوں کی آڑ میں صرف میگا کرپشن اور کمیشن حاصل کرنا ہے؟ انہوں نے کہا کہ چھوٹے چھوٹے معاملات پر اے پی سی بلانے والے حکمران پاکستان کو ملنے والی بھارتی دھمکیوں پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کیوں نہیں بلاتے اور ابھی تک سکیورٹی کونسل کا اجلاس منعقد کیوں نہیں ہوا؟ بھارت کی طرف سے جارحیت کے بیانات کے ردعمل میں اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی فورمز سے رجوع کیوں نہیں کیا گیا؟ وزیراعظم نے بجٹ اجلاس میں میٹرو بس کی شان میں قصیدے پڑھے مگر قومی سلامتی کے ایشو کو نظر انداز کیا وزیراعظم کے اس رویے سے عوام کو یقین ہو گیا ہے کہ کاروباری مفادات رکھنے والا لیڈرقومی امنگوں کی ترجمان نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ عوام جاننا چاہتے ہیں کہ پاکستان کو ملنے والی کھلے عام دھمکیوں پر وزیراعظم چپ کیوں ہیں؟
تبصرہ