دل کو محبت الٰہی اور محبت رسول (ص) سے معمور کرنے کی جدوجہد ہر مسلمان کی اولین ترجیح ہونا چاہیے

شعبان کی 15 ویں رات بخشش اور مغفرت کی رات ہے، اس رات اللہ کی خاص رحمت بندوں کی دعا کی منتظر رہتی ہے‎
توبہ و استغفار اور گناہوں کی معافی مانگنا اللہ تعالیٰ کے ہاں پسندیدہ دعائیں ہیں
شب برات کے موقع پر بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر طاہرالقادری کا پیغام

لاہور (2 جون 2015) بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ’’شب برات‘‘ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ شعبان کی 15 ویں رات کو ’’شب برات‘‘ کہا جاتا ہے۔ ’’شب ‘‘کے معنی رات اور ’’برات ‘‘کے معنی چھٹکارے کے ہیں، اس بابرکت رات اللہ رب العزت قبیلہ بنی قلب کی بکریوں کی بالوں کی تعداد سے زیادہ گناہ گاروں کی بخشش فرماتا ہے۔ شعبان کی 15 ویں رات بخشش اور مغفرت کی رات ہے، دعائیں اس لیے قبول نہیں ہوتیں کہ ہم اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے باز نہیں آتے، دعا ایک اہم عبادت ہے اور اس کے علاوہ کوئی شے تقدیر کو بدل نہیں سکتی، شعبان کی 15 ویں رات کو خاص طور پر اللہ کی رحمت بندوں کی دعا کی منتظر رہتی ہے کہ کب بندہ دعا کرے اور اللہ کی رحمت برس جائے، توبہ و استغفار اور گناہوں کی معافی مانگنا اللہ تعالیٰ کے ہاں پسندیدہ دعائیں ہیں، جس شخص کو اللہ تعالیٰ کے حضور دعا مانگنے کی توفیق نصیب ہو جائے اس پر اللہ کی رحمت و فضل کے دروازے کھل جاتے ہیں۔ اگر مشکل وقت میں دعاؤں کی قبولیت چاہتے ہو تو خوشحالی کے وقت میں اللہ سے دعا مانگتے رہو، صلہ رحمی، رزق حلال، رشتوں کا احترام دعاؤں کی قبولیت میں معاون ہے۔ دل کو محبت الٰہی اور محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے معمور کرنے کی جدوجہد ہر مسلمان کی اولین ترجیح ہونا چاہیے، محبت کے راستے پر چلنے کی ابتداء توبہ سے ہوتی ہے سابقہ گناہوں کا اعتراف کر کے گریہ و زاری اور ندامت و شرمندگی سے اللہ سے معافی مانگنا اور گناہوں سے ہمیشہ کیلئے ’’برات ‘‘کرنا توبہ ہے، اللہ کے ہاں مسلمانوں کا اعتراف گناہ توبہ کہلاتا ہے، نظر آنے والے گناہوں کا علاج نظر آنے والے اعمال سے کیا جاتا ہے۔ رات کی تاریکی میں مصلے سے دوستی لگا کر اللہ سے معافی مانگنا اور گریہ وزاری کرنا ہی برے اعمال سے چھٹکارے کی واحد سبیل ہیں۔

تبصرہ