خون مسلم کی ارزانی پر دنیا کا ہر انسان دکھی ہے، مسلم برادری کے
جذبات مجروح ہو رہے ہیں
موثر ممالک جو انسانی حقوق کے چیمپئین بنتے ہیں انہیں دنیا کے نقشے پر خون مسلم بہتا
دکھائی نہیں دے رہا ہے
پاکستانی حکمران مصلحتوں اور مفادات سے باہر نکل کر اس ظم کو روکنے میں موثر ترین کردار
ادا کریں
سنٹرل ورکنگ کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب
لاہور (یکم جون 2015) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ برما میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی کی جو مذموم اور سفاک مہم چل رہی ہے اسکی پر زور مذمت کرتے ہیں۔یو این او، او آئی سی، انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں اور انٹرنیشنل میڈیا مسلمانوں کے قتل عام کو رکوانے اور انسانی حقوق کی اتنے پڑے پیمانے پر ہونیوالی خلاف ورزیوں پر آواز اٹھائیں۔ میانمار میں بڑے پیمانے پر ہونیوالے قتل عام جس میں عورتوں اور معصوم بچوں کو بھی گاجر مولی کی طرح کاٹا جا رہا ہے پر عالمی طاقتوں یو این او، او آئی سی، انسانی حقوق کی تنظیموں اورعالمی میڈیا کی خاموشی بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ دنیا کا ہر قانون اور ضابطہ انسانی قتل عام کی شدید مذمت کرتا ہے، آج مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی جا رہی ہے اور عالمی حقوق کا واویلا مچانے والے چپ سادھے بیٹھے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر خرم نواز گنڈا پور، شیخ زاہد فیاض، حنیف مصطفوی، فرح ناز، مظہر علوی، سہیل رضا، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ و دیگر بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے مطالبہ کیا کہ مسلم ممالک کی حکومتیں اور دنیا کے دیگر موثر ممالک فوری طور پر میانمار (برما)کے ذمہ داران کو بلا کر اپنا شدید احتجاج ریکارڈ کروائیں اور اس سفاکیت کو روکنے کے حوالے سے کردار ادا کریں۔برما کے حکمرانوں کو چند روز کی ڈیڈ لائن دی جائے اور نتیجہ نہ نکلنے پر مسلمان ممالک برما سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیں۔ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ برما میں مسلمانوں کے قتل عام کے روح فرسا واقعات پر یو این کی خاموشی دنیا کے امن کیلئے بڑا خطرہ ہے۔ دوہرے معیار کو ختم کئے بغیر دنیا کو امن کا گہوارا نہیں بنایا جا سکتا۔ یو این میانمار میں مسلمانوں پر ہونیوالے مظالم کو روکنے ہنگامی اقدامات کرے اور فوری طور پر وہاں امن فوج کے دستے بھجوائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ خون مسلم کی ارزانی پر دنیا کا ہر انسان دکھی ہے اور مسلم برادری کے جذبات مجروح ہو رہے ہیں۔ موثر ممالک جو انسانی حقوق کے چیمپئین بنتے ہیں انہیں دنیا کے نقشے پر خون مسلم بہتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ بے حسی کی انتہا یہ ہے کہ پاکستانی حکمران بھی چپ سادھے ہوئے ہیں۔پاکستانی حکمران بلا تاخیر برما میں قتل عام رکوانے میں کردار ادا کریں۔ او آئی سی خصوصی اجلاس بلا کر لاءھہ عمل کا اعلان کرے۔ میانمار کے مسلمانوں پر جس طرح مظالم ڈھائے جا رہے ہیں وہ مہذب دنیا کے منہ پر طمانچہ ہے۔برما میں جنگل کا قانون نافذ ہے اور اسے لگام دینے والا کوئی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکمران مصلحتوں اور مفادات سے باہر نکل کر اس ظم کو روکنے میں موثر ترین کردار ادا کریں۔
تبصرہ