ظلم کا یہ نظام بیٹوں اور بیٹیوں سے مائیں چھین رہا ہے: مہناز رفیع
ہر ایک لاکھ میں سے 276 مائیں دوران زچگی انتقال کر جاتی ہیں:مرکزی صدر فرح ناز
تقریب سے عروج آصف، شبنم ناگی، گل فشاں ،شاکرہ چودھری، ثناء وحید ،طاہرہ خان، عطیہ
بنین کا خطاب
لاہور (8 مئی 2015) ماؤں کے عالمی دن کے حوالے سے پاکستان عوامی تحریک اور منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیر اہتمام مرکزی سیکرٹریٹ میں خصوصی تقریب منعقد ہوئی۔ صدارت منہاج القرآن ویمن لیگ کی صدر فرح ناز نے کی جبکہ سینئر سیاستدان منہاز رفیع، عروج آصف، شبنم ناگی ایڈووکیٹ، گل فشاں اسلم، شاکرہ چودھری، ثناء وحید، طاہرہ خان، عطیہ بنین و دیگر خواتین نے شرکت کی۔ تقریب کے دوران ماڈل ٹاؤن میں شہید کر دی جانے والی تنزیلہ امجد کی بیٹی نے اپنی نانی کو پھولوں کا گلدستہ دیا۔شہید تنزیلہ امجد کی بیٹی بسمہ نے جب اپنی نانی کو پھولوں کا گلدستہ پیش کیا تو تقریب میں شریک خواتین آبدیدہ ہو گئیں ۔تقریب میں خطاب کرتے ہوئے مقررین نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کی ماؤں کے ساتھ ساتھ شہدائے آرمی پبلک سکول پشاور ، آپریشن ضرب عضب میں شہید ہو جانے والے بیٹوں کی ماؤں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہناز رفیع نے کہا کہ ظلم کا یہ نظام بیٹوں او ربیٹیوں سے مائیں چھین رہا ہے، اس نظام اور اس کے محافظوں کے خلاف فیصلہ کن سیاسی جدوجہد کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے ماؤں کے عالمی دن کے حوالے سے شاندار تقریب منعقد کرنے پر فرح ناز کو مبارکباد پیش کی۔منہاج القرآن ویمن لیگ کی صدر فرح ناز نے کہا کہ خواتین کا عالمی دن شازیہ اور تنزیلہ شہید کے نام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لمحہ فکریہ ہے کہ پاکستان میں ہر ایک لاکھ میں سے 276 مائیں دوران زچگی انتقال کر جاتی ہیں۔ بلوچستان میں یہ شرح 700سے زائد ہے ،اس کے ذمہ دار حکمران ہیں،بروقت اور علاج معالجہ کی معیاری سہولتوں کے فقدان کے باعث خواتین موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں، یہ محض اتفاق نہیں بلکہ قتل ہے ۔حکمران خوشحالی کے قصے سنا سنا کر قیمتی وقت اور وسائل برباد کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماؤں کے علاج معالجہ میں پاکستان سب سے پیچھے اور بری حالت میں ہے Mother Mortality Ratio کے حوالے سے پاکستان 147 ویں نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماں کی عظیم محبت میں پوری دنیا سمائی ہوئی ہے ۔واحد ایک ماں کا رشتہ ہے جس نے اعلیٰ انسانی اخلاقی اقدار کو سنبھالا دے رکھا ہے۔ تقریب سے عروج آصف ،شبنم ناگی ایڈووکیٹ ،عطیہ بنین، طاہرہ خان و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
تبصرہ