حکومت طالبات اور معصوم بچیوں کو تحفظ نہیں دے سکتی تو مستعفی ہو جائے: راضیہ نوید

خواتین کے منہ پر گولیاں برسانے والی پولیس مجرموں کی پشت پناہی کرتی ہے، مرکزی صدر پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ
پولیس بروقت اغواء کا مقدمہ درج کرتی تو طالبہ کی جان بچائی جا سکتی تھی

لاہور (23 فروری 2015) پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ کی مرکزی صدر راضیہ نوید نے کہا ہے کہ حکومت طالبات اور معصوم بچیوں کو تحفظ نہیں دے سکتی تو مستعفی ہو جائے۔گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں ویمن ونگ کے ماہانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیرا  کوٹ میں قتل ہونے والی پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ کے اغواء کی اطلاع اس کے بھائی نے ایک ماہ قبل پولیس کو دی اور ایک ماہ بعد اس کی ایف آئی آر درج ہوئی اور اسی دوران وہ قتل ہو گئی، پولیس بروقت کارروائی کرتی تو طالبہ کی جان بچائی جا سکتی تھی۔ تھانے جرائم کے اڈے اور پولیس ڈاکوؤں، قاتلوں، بھتہ خوروں کی محافظ بن کر رہ گئی ہے۔ پولیس کے مجرمانہ کردار کے باعث جرائم بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہی دن سندر میں طالبہ کو اغواء کے بعد قتل کر دیا گیا اور وزیراعظم کے رہائشی علاقے رائے ونڈ میں معصوم بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، بداخلاقی کے واقعات میں اضافہ کی وجہ سے والدین انتہائی پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک اور منہاج القرآن کی کارکن خواتین کے منہ پر گولیاں برسانے والی قاتل پولیس مجرموں کی پشت پناہی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں قتل و غارت گری کرنے والی پولیس سے صوبہ کے عوام کا اعتماد اٹھ گیا ہے۔

تبصرہ