پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان کی وضاحت

لاہور (25 دسمبر 2014) پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ حاجن میمونہ نامی کوئی خاتون پاکستان عوامی تحریک یا منہاج القرآن کی ممبر نہیں ہے، معاوضہ کے حوالے سے اس کی طرف سے شائع ہونے والی خبر بدنیتی اور جھوٹ پر مبنی ہے اسکے پیچھے کسی حکومتی کارندے کا ہاتھ ہے، جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت اور مسترد کرتے ہیں، ترجمان نے کہاکہ پاکستان عوامی تحریک کے ممبرز اور محب وطن پاکستانی عوام ہی اسکے ڈونرز ہیں، خبر میں جن رہنماؤں کا ذکر کیا گیا ہے وہ اس ضمن میں کسی سے نہیں ملے، پاکستان عوامی تحریک کا ایک منظم اور فعال تنظیمی نیٹ ورک ہے جس کے ذریعے رابطہ کارکن مہم چلائی جاتی ہے، ترجمان نے کہا کہ جو کارکنان پولیس کی گولیوں کے سامنے 12گھنٹے تک سینہ تانے کھڑے رہ سکتے ہیں وہ کسی معاوضے کے کیسے طلب گار ہو سکتے ہیں، ویمن ونگ کی مرکزی صدر بھی مذکورہ خاتون کے نام اور تعارف سے نا واقف ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک واحد جماعت ہے جس کا اس طرح کے سیاسی کلچر سے دور دور کا تعلق بھی کبھی نہیں رہا، ترجمان نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے کارکنان تو اصولوں کی خاطر جان کی بازی لگانے سے بھی گریز نہیں کرتے، مذکورہ خبر کے پیچھے وہی منفی سوچ ہے جس نے پیسوں کے عوض دھرنا ختم کرنے کی جھوٹی کہانیاں گھڑیں، ترجمان نے میڈیا سے بھی اپیل کی کہ وہ ایسی جھوٹی اور گمراہ کن خبروں کو اہمیت نہ دے، ایسی الزام تراشی کی کوئی قانونی اور اخلاقی حیثیت نہیں ہے۔

تبصرہ