نرسوں کے جائز مطالبات کو پورا نہ کیا تواپنی ان بہنوں کے ساتھ مل کر پورے ملک میں احتجاجی تحریک چلائی جائے گی
حکومت فوری طور پرنرسوں کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کرے اور ان پر تشدد کرنے والے تمام افسران کو فی الفور معطل کرے
عائشہ شبیر کا مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے نرسوں کے دھرنے سے خطاب
پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ کی مرکزی رہنماء عائشہ شبیر نے کہا ہے کہ ظالم حکمرانوں کی عدم توجہی اور نا اہلی کی بدولت آج ہزاروں نرسیں سڑکوں پر ہیں۔ مقدس پیشے سے وابستہ حوا کی ان بیٹیوں کے جائز مطالبات کی شنوائی نہیں ہو رہی۔ حکومت کے ایسے غیر سنجیدہ اقدامات ملکی تباہی میں آخری کیل ثابت ہونگے۔ اگر حکمرانوں نے نرسوں کے جائز مطالبات کو پورا نہ کیا تواپنی ان بہنوں کے ساتھ مل کر پورے ملک میں احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔ قوم کی خدمت کرنے والی بیٹیوں پر لاٹھی چارج اور وحشیانہ تشدد بہت بڑا ظلم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے نرسوں کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ اس موقع پر ہما وحید، نبیلہ ظہیر، شازیہ مظہر، حنا امین، کلثوم طفیل، عطیہ بینش اور پاکستان عوامی تحریک کی سینکڑوں خواتین بھی نرسوں سے اظہار یکجہتی کیلئے موجود تھیں۔ خواتین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر نرسوں سے اظہار یکجہتی اور حکومت پنجاب کے خلاف نعرے درج تھے۔
عائشہ شبیر نے کہا کہ کئی روز سے نرسوں کے جائز احتجاج سے لے کر آج تک حکمرانوں کی بے حسی، ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ اس کے بر عکس وہ خواتین پر لاٹھی چارج اور تشدد بھی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فوری طور پرنرسوں کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کرے اور ان پر تشدد کرنے والے تمام افسران کو فی الفور معطل کرے۔ عائشہ شبیر نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی انقلابی قیادت میں غریبوں کو ان کے لوٹے ہوئے حقوق ضرور واپس ملیں گے۔ ہماری ان بہنوں کی طرح جب ساری عوام اپنے حقوق چھیننے کا عزم لیکر استقامت کے ساتھ نکل آئیں گے تو ڈاکٹر طاہر القادری 2کروڑ نمازیوں کے جمع ہونے پر نماز انقلاب ضرور کروائیں گے جو فیصلہ کن ہوگی اور اس کے نتیجے میں شیطانی سیاست ہمیشہ کے لیے دفن ہوجائے گی اور کسی کو بھی اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر نہ آنا پڑے گا۔ بیمار انسانیت کی مسیحائی کرنے والی نرسوں پر تشدد نے ثابت کردیا ہے کہ اب ملک کے حالات لٹیروں کو اقتدار سے ایوانوں سے دور کرنے کا تقاضا کررہے ہیں۔ ہر فرد کو اجتماعی دھارے میں شامل ہو کر ملک کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا
تبصرہ