منہاج القرآن ویمن لیگ کراچی کے زیراہتمام 6 نومبر 2013ء کو کراچی میوزیم کے آڈیٹوریم میں پروقار سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدرات مرکزی ناظمہ منہاج القرآن ویمن لیگ راضیہ نوید نے کی جبکہ مرکزی ناظمہ تربیت سیدہ شازیہ مظہر نے خصوصی شرکت کی۔ کانفرنس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی علمی اور سیاسی شخصیات نے شرکت کی جن میں ڈاکٹر فہمیدہ پروفیسر (فیڈرل اردو یونیورسٹی کراچی)، خوش بخت شجاعت (سابق ممبر پارلیمنٹ MQM)، سارہ نوازش (لیکچرار کراچی یونیورسٹی)، امیتاز جاوید (معروف سکالر QTV) اور تسبیحہ شفیق (صدر منہاج القرآن ویمن لیگ کراچی) شامل ہیں۔ جبکہ کراچی کے تمام ٹاؤنز کی تنظیمات نے بھرپور شرکت کی۔
کانفرنس کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا جس کے بعد سحر اعظم معروف نعت خواں QTV نے نعت رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور منقبت بحضور سیدہ زینب رضی اللہ عنہا پیش کی۔ نقابت کے فرائض رانی ارشد (میڈیا کوآرڈینیٹر منہاج القرآن ویمن لیگ) نے سرانجام دیے۔
شرکائے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راضیہ نوید (مرکزی ناظمہ منہاج القرآن ویمن لیگ) نے کہا کہ منہاج القرآن ویمن لیگ اسوہء سیدہ فاطمۃ الزہراہ رضی اللہ عنہا و سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کی امین ہے۔ آج وقت نے ہمیں ایک ایسے دوراہے پر لاکھڑا کیا ہے جہاں ایک طرف حسینی کردار ہے تو دوسری طرف یزیدی۔ اب ہم پر منحصر ہے کہ ہم کون سی راہ اختیار کرنا چاہتے ہیں۔ میدانِ کربلا میں خانوادہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شہادت کے بعد جس طرح سیدہ زینب رضی اللہ عنہا نے جرات مندی، ہمت اور حوصلہ کی مثال قائم کی ہے وہ امتِ مسلمہ کی خواتین کے لئے مشعلِ راہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہر القادری نے ہمیں جو راہ دکھائی ہے وہ وہی باطل نظام کے خلاف جدوجہد ہے جس کے لئے امام حسین علیہ السلام نے صدائے حق بلند کی اور جو ہمیں منزل کی جانب لے جائے گی۔ وہ راہ یزیدی باطل نظام کو للکارتے ہوئے ایک کروڑ نمازیوں کی تیاری ہے جس کے ذریعے احیاء و اقامۃ اسلام کی منزل کا حصول ممکن ہو سکے گا۔ منہاج القرآن ویمن لیگ آج کے روز یہ عہد کرتی ہے کہ حسینی نظام کے لئے کسی قسم کی جانی ومالی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
خوش بخت شجاعت نے اپنی گفتگو میں کہا کہ میدان کربلا میں خواتین کا کردار عقل انسانی کو حیران کر دیتا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ نے آغوش فاطمہ رضی اللہ عنہا میں پرورش پائی۔ آج کی خاتون کو کردار سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کا مطالعہ کرنا چاہیے۔
ڈاکٹر فہمیدہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام تلوار سے نہیں بلکہ پیار سے پھیلا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم عالم اسلام میں پاکستان کو رول ماڈل کی شکل میں پیش کریں اور یہ صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب ہم اسوہء حسین علیہ السلام کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنالیں۔
سارہ نوازش نے کہا کہ امام عالی مقام کا اپنے خانوادے سمیت گھر سے نکلنا بتاتا ہے کہ ان کا مقصد کسی حکومت یا قتدار کاحصول نہ تھا۔ وہ دلوں پر حکمرانی کرنے والے بے تاج بادشاہ تھے جواپنے نانا کا دین بچانے گھر سے نکلے تھے۔
امتیاز جاوید نے کہ کہا امام عالی مقام نے انبیاء کی سنت پر عمل کرتے ہوئے مدینہ جیسے شہر سے ہجرت فرمائی اور ثابت کیا کہ اہل ایمان حق کی خاطر بڑی سے بڑی قربانی سے دریغ نہیں کرتے۔ کانفرنس کے اختتام پر تسبیحہ شفیق (صدر منہاج القرآن ویمن لیگ کراچی) نے ہدیہ تشکر پیش کیا اور دعا کی۔
تبصرہ