ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام تنظیمی و تربیتی ورکشاپ سے خطاب

لاہور (15 ستمبر 2013) تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے منہاج القرآن ویمن لیگ کے تحت منعقدہ تنظیمی و تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا انقلابی پیغام دور حاضر کا تخلیق کردہ نہیں بلکہ 1972 میں جب منہاج القرآن کا وجود بھی نہیں تھا، اور نہ ہی رفقاء و کارکنان موجود تھے، تب بھی آپ ایک عالمگیر انقلاب کے حوالے سے سوچ رہے تھے۔

ڈاکٹر حسن قادری نے کہا کہ اس ورکشاپ میں موجود 400 خواتین صرف 400 خواتین ہی نہیں بلکہ 400 خاندان ہیں کیونکہ جب کوئی عورت کسی مقصد کو حاصل کرنے کا عزم کر لیتی ہے تو اسے دنیا کی کوئی طاقت ایسا کرنے سے روک نہیں سکتی، اور ان شاء اللہ العزیز اس انقلاب کے لیے ہماری خواتین ہراول دستے کے طور پر ذمہ داریاں سرانجام دیں گی۔

انہوں نے ورکشاپ میں شریک تمام کارکنان خواتین اور ورکشاپ کا اہتمام کرنے پر منہاج القرآن ویمن لیگ لاہور کی ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔

منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ راضیہ نوید نے کہا ہے کہ انسانیت کی خدمت اور تعلیم و تربیت انبیاء کا مشن ہے۔ انبیاء علیھم السلام کا مشن انسانیت کیلئے رحمت ہے۔ دین اسلام خیر خواہی کا دین ہے جو مرد و خواتین دین اسلام کی اشاعت اورفروغ کیلئے جدوجہد کرتے ہیں وہ حقیقت میں انسانیت کی فلاح و بہبود کا کام کر رہے ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والوں کو سیدھی راہ نصیب ہوتی ہے اور اعمال صالح اپنانے والوں کو اللہ تعالیٰ مغفرت سے نواز دیتے ہیں۔ اسلام کے بنیادی تصورات کو مسخ کرنے والوں کا محاسبہ تعلیم اور دلائل سے کرنا چاہیے۔ منہاج القرآن ویمن لیگ خواتین سکالرز کی ایسی ٹیم تیار کر رہی ہے جو اسلام کے درست تصورات کو پھیلانے میں سرگرم عمل ہو۔

راضیہ نوید نے کہا کہ قرآن مسلمانوں کی فکری اور سنت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عملی رہنمائی کا بہترین ذریعہ ہے۔ قرآن اور سنت کو جدا کرنے والے اسلام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام سے دوری کی وجہ سے ہم دنیا میں ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔ تعلیم کو عام اور سستا کرنے سے ہی معاشرہ سنور سکتا ہے۔ قوم کے طلبہ و طالبات کی تربیت حکومت کی اولین ترجیح ہونا چاہیے۔ منہاج القرآن ویمن لیگ اسلامی تعلیمات کو عام کرنے میں جو کردار ادا کر رہی ہے یہ موجودہ دور میں سب سے بڑا جہاد ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہماری قوم میں اپنے معاشرے اور آنے والی نسلوں کی بہتری کیلئے جدوجہد کرنے کا شعور اجاگر ہو جائے تو پاکستانی معاشرہ دنیا کا بہترین اسلامی، فلاحی اوررفاعی معاشرہ بن سکتا ہے۔ جس معاشرے میں انصاف نہ ملے وہ زیادہ دیر تک نہیں چل سکتا معصوم بچیوں کے ساتھ درندگی کے واقعات ہمارے معاشرے میں اخلاقی اور انسانی اقدارکی بد ترین تصویر پیش کر رہے ہیں۔ انسان کے روپ میں بھیڑیوں سے معصوم بچیاں بھی محفوظ نہیں۔ حکومت عوام کی عزت اور جان و مال کی حفاظت میں ناکام ہو چکی ہے۔ آئے روز ایسے واقعات کا رونما ہونا انسانی قدروں کے انحطاط اور معاشرتی رویوں میں انتہائی گراوٹ کو عیاں کر رہا ہے جس کی ذمہ دار وفاقی و صوبائی حکومتیں ہیں۔ حکومت کا فرض ہے کہ انٹرنیٹ پر غیر اخلاقی مواد کی مکمل روک تھام کیلئے ٹھوس پالیسی بنائے اور اس حوالے سے متعلقہ وزارت کو خصوصی ٹاسک دیا جائے۔

اس ایک روزہ تربیتی ورکشاپ سے منہاج القرآن ویمن لیگ کی ناظمہ تنظیمات عائشہ شبیر، ارشاد اقبال، سیدہ شازیہ مظہر، سیدہ نازیہ مظہر اور حنا امین نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ تربیتی ورکشاپ میں لاہور بھر سے سینکڑوں خواتین نے شرکت کی۔

تبصرہ