اشرافیہ کے مفادات کو تحفظ دینے والے نظام کے تحت 100الیکشن بھی رائی برابر تبدیلی نہ لاسکیں گے: نوشابہ ضیاء

آج کا سب سے بڑا المیہ ہے کہ پاکستان قوم کو تلاش کر رہا ہے۔ ہم پنجابی، سندھی، بلوچی اور پٹھان ہیں پاکستانی نہیں رہے۔
الیکشن کمیشن نے آئین کو پامال کرکے By design الیکشن کرائے۔
موجودہ نظام انتخاب مخدوش اور بوسیدہ ترین عمارت ہے جس سے ملک و قوم کو شدید ترین خطرہ ہے: نوشابہ ضیاء

لاہور: پاکستان عوامی تحریک کی مرکزی رہنما نوشابہ ضیاء نے کہا ہے کہ آج کا سب سے بڑا المیہ ہے کہ پاکستان قوم کو تلاش کر رہا ہے۔ ہم پنجابی، سندھی، بلوچی اور پٹھان تو ہیں مگر پاکستانی نہیں رہے۔ آج گروہوں میں بٹے رہنے کی روش سے تائب ہو کر پھر سے قوم بننا ہو گا۔ موجودہ انتخابی نظام کے ہوتے درست قیادت کا انتخاب نہیں ہو سکتا۔ پاکستان عوامی تحریک کی بیداری شعور مہم ملک میں حقیقی تبدیلی کی بنیاد ثابت ہو گی۔

11 مئی کو حوا کی بیٹیوں نے اس فرسودہ اور ظالمانہ نظام انتخاب کو مسترد کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے تحت ہونے والے پر امن دھرنوں میں شریک ہو کر حقیقی تبدیلی کی بنیاد رکھی۔ 11 مئی کے الیکشن دنیا کے واحد انتخابات ہیں جس کے بعد جیتنے اور ہارنے واے دونوں دھرنے دے رہے ہیں۔

وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ لاہورکے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کررہی تھیں۔ اس موقع پر ساجدہ صادق، شاکرہ چوہدری، سدرہ جبین، نورید فاطمہ اور ارشاد اقبال بھی موجود تھیں۔

نوشابہ ضیاء نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 218 تقاضا کرتا ہے کہ الیکشن کمیشن کی تشکیل آرٹیکل 213 کے مطابق ہو مگر الیکشن کمیشن نے آئین کو پامال کرکے By design الیکشن کرائے اسی لیے آج ساری پارٹیاں سر پیٹ رہی ہیں اور دھرنے پر بیٹھی ہیں۔

الیکشن کمیشن خود کو شفاف الیکشن کی مبارکبادیں دیے جا رہا ہے۔ منشور کی سیاست کو موجودہ انتخابی نظام نے دفن کر دیا ہے۔ حقیقی جمہوریت کے قیام کیلئے انفرادی اور اجتماعی سطح پر کرادار ادا کرنا ہو گا۔

نوشابہ ضیاء نے کہا ہے کہ عوامی مسائل کا ذمہ دار یہ ظالمانہ نظام انتخاب ہے۔ بجلی کی غیر اعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ کے تسلسل نے غریب عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے جبکہ ہوشرباء مہنگائی نے ان سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج نوجوان بیٹے اور بیٹیوں کو اپنی ذمہ داریوں کو پہچاننا ہو گا اور ملک و عوام کو مسائل کی گرداب سے نکالنے کیلئے پاکستان عوامی تحریک کا ساتھ دینا ہو گا جو ملک میں حقیقی تبدیلی کیلئے سنجیدہ، موثر اور حقیقی جدوجہد کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام انتخاب مخدوش اور بوسیدہ ترین عمارت ہے جس سے ملک و قوم کو شدید ترین خطرہ ہے اس لئے مسمار کر کے اسکی تعمیر نو کی ضرورت ہے۔ مرمت سے کام چلانے کی کوشش قوم کو ملبے تلے دبانے کا مکروہ اقدام ہو گا۔

پاکستان عوامی تحریک کی جنگ کسی سیاسی پارٹی کے خلاف نہیں بلکہ اس کرپٹ نظام کے خلاف ہے جس کی سیاسی پارٹیاں بھی قیدی ہیں۔ اس ظالمانہ نظام کو شکست دینے کے لیے پاکستان عوامی تحریک نے آئینی، قانونی اور جمہوری جدو جہد شروع کردی ہے۔ اشرافیہ کے مفادات کو تحفظ دینے والے نظام کے تحت 100الیکشن بھی رائی برابر تبدیلی نہ لاسکیں گے۔

تبصرہ