کرپٹ سیاستدان 65 سال سے عوامی مینڈیٹ کو سیاسی مقاصد اور کرپشن
کیلئے استعمال کر رہے ہیں
23 دسمبر کے جلسے اور لانگ مارچ نے 18 کروڑ عوام کو آئین کے آرٹیکل 62,63 کا حافظ
بنا دیا ہے
پہلے اصلاحات ہونگی اور پھر انتخابات ہونگے، جھرلو انتخابات کسی صورت نہیں ہونے دیں
گے
ڈاکٹر طاہر القادری کی پاکستان عوامی تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کے عہدیداران سے
ملاقات میں گفتگو
پاکستان کے مظلوم طبقات اور ظالموں کے درمیان لکیر کھینچنا چاہتا ہوں۔ نام نہاد کرپٹ سیاستدان پچھلے 65 سال سے عوامی مینڈیٹ کو اپنے سیاسی مقاصد اور کرپشن کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔ عوام روزگار، خوراک، صحت اور زندہ رہنے کے بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔ 23 دسمبر کے تاریخی جلسہ اور لانگ مارچ نے قوم کو انکے حقوق کا شعور دیا ہے۔ پہلے مرحلے میں انقلابی اصلاحات کے ذریعے 62 اور 63 کو انتخابی عمل کا حصہ بنانا چاہتے ہیں کیونکہ آئین کے ان آرٹیکلز کی کھلی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے پاکستان عوامی تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کے عہدیداران سے مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مرکزی صدر پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر رحیق احمدعباسی، خرم نواز گنڈا پور، فیاض وڑائچ، انوار اختر ایڈووکیٹ، ساجد محمود بھٹی، میاں زاہد اسلام اور قاضی فیض الاسلام بھی موجود تھے۔
23 دسمبر کے جلسے اور اسلام آباد کے لانگ مارچ نے 18کروڑ عوام کو آئین کے آرٹیکل 62,63 کا حافظ بنا دیا ہے۔ قوم کو غلط اور صحیح کی پہچان ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 30 دن کی سکروٹنی کے فارمولے پر عمل ہونے سے الیکشن میں حصہ لینے والے اہل اور نا اہل لوگوں کا تعین ہو جائے گا اور 62,63 پر عمل ہونے سے کر پٹ عناصر کا صفایا ہو جائے گا۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ میری جدوجہد غریب کا سر بلند کرنے اور اکڑے ہوئے سروں کو جھکانے کیلئے ہے۔ 15فروری سے ملک بھر میں 6 مقامات پر انقلاب مارچ ہونگے۔ آئین، قانون اور جمہوریت کے دائرے میں رہ کر قوم کے شعور کو انقلاب کی طاقت میں بدلیں گے۔ پہلے اصلاحات ہونگی اور پھر انتخابات ہونگے، جھرلو انتخابات کسی صورت نہیں ہونے دیں گے۔
تبصرہ