ڈاکٹرز اور حکومت پنجاب کے مابین مسئلے کے حل کیلئے اعلیٰ سطحی جوڈیشل کمیشن تشکیل
دیا جائے
ڈاکٹرز جمہوری طریقے سے اپنے مطالبات جاری رکھیں مگرفرائض منصبی کو ہر گز نہ چھوڑیں۔
ڈاکٹر طاہر القادری
ینگ ڈاکٹر ز ایسوسی ایشن کے وفد نے گذشتہ روز شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا کہ وہ ڈاکٹرز اور حکومت پنجاب کے مابین اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے اعلیٰ سطحی جوڈیشل کمیشن تشکیل دیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری ہرگز نہیں ہونی چاہیے۔ یہ انسانی صحت اور زندگی کو بیچنے کے مترادف ہو گا۔ صحت کے بجٹ میں اضافہ ناگزیر ہے تا کہ ہسپتالوں کی حالت بہتر ہو اور عوام کو علاج کی بہتر سہولتیں میسر آ سکیں۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ 7 نومبر 2012 کو سروس سٹرکچر حوالے سے ہونے والے معاہدے کی روشنی میں اعلیٰ سطحی کمیٹی اب تک تشکیل نہیں دی جا سکی۔ ڈاکٹر کے مسائل کو حل کرنا ترجیح ہونا چاہیے تا کہ وہ یکسوئی کے ساتھ عوام کی خدمت کر سکیں۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے ینگ ڈاکٹرز سے وعدہ لیا کہ وہ جمہوری طریقے سے اپنے مطالبات جاری رکھیں مگر مریضوں کی دیکھ بھال، آپریشن، آئوٹ ڈور اور فرائض منصبی کو ہر گز نہ چھوڑیں اس سے عوام براہ راست متاثر ہوتے ہیں اور انسانی جانیں خطرے میں چلی جاتی ہیں۔ اس پر ینگ ڈاکٹرز نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ وہ ہڑتال کے دوران فرائض منصبی ترک نہیں کریں گے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پنجاب حکومت بڑے پن کا مظاہرہ کرے اور ڈاکٹرز کو بیٹا سمجھ کر ایسا فیصلہ کرے جو ان کے مسائل حل کر دے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اگر ان کے مسائل پہلے حل ہو جاتے تو گوجرانوالا کا افسوسناک واقعہ پیش نہ آتا۔ اس واقعہ کے تناظر میں ہونے والی برخاستگی، ٹرانسفر اور معطلی کو ختم کرکے ڈاکٹرز کو انکی پوزیشن پر بحال کیا جائے اور گرفتار ڈاکٹرز کو رہا کیا جائے۔
تبصرہ