سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا اسوہ قیامت تک خواتین کے لیے مشعل راہ ہے
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا شمار مدینے کی ان علمی شخصیات میں ہوتا تھا جنکے فتوے پر
لوگوں کو مکمل اعتماد تھا
امت مسلمہ کی خواتین کو ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی تعلیمات کو اپنا کر معاشرے کی
بہتری میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا
منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام یوم سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ
عنہا کے موقع پر منعقدہ
سیمینار سے مقررین کا خطاب
حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے اپنی پوری زندگی عورتوں اور مردوں میں اسلام اور اسکے احکام و قوانین اور اسکے اخلاق و عادات کی تعلیم دینے میں صرف کر کے دین اسلام کیلئے بیش بہا خدمات انجام دیں۔ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے صرف احادیث ہی روایت نہیں کیں بلکہ آپ رضی اللہ عنہا فقیہہ، مفسرہ اور مجتہدہ بھی تھیں۔ آپ کو مسلمان عورتوں میں سب سے بڑی فقیہہ جانا اور تسلیم کیا جاتا ہے۔ آپ رضی اللہ عنہا کا شمار مدینے کی ان چند علمی شخصیات میں ہوتا تھا جنکے فتوے پر لوگوں کو مکمل اعتماد تھا۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی ناظمہ منہاج القرآن ویمن لیگ نوشابہ ضیاء نے منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ میں یوم سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے موقع پر سیرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی حیات طیبہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا اسوہ قیامت تک خواتین کے لیے مشعل راہ ہے۔ آپ نے کمسنی میں تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رفاقت حاصل کی اور عین جوانی میں 18 سال کی عمر میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جدائی کا غم سہنا پڑا مگر سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے رشد و ہدایت کا وہ فیض کثیر جو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنگت سے آپکو ملا اسے امت تک منتقل کرنے میں بے مثال کردار ادا کیا اور امت نے پردے کے پیچھے سے آدھا دین آپ رضی اللہ عنہا سے حاصل کیا۔ نوشابہ ضیاء نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج پھر امت مسلمہ کی خواتین کو ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی تعلیمات کو اپنا کر معاشرے کی بہتری میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا پیکرعزم و وفا تھیں۔ آپ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہی آج خواتین اپنا کھویا ہوا وقار بحال کر سکتی ہیں۔ ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا علم و حکمت کا بحر بیکراں تھیں۔ تمام امہات المومنین میں آپکو منفرد و ممتاز مقام حاصل تھا۔ بارگاہ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فضائل و برکات کا جو خزانہ آپ رضی اللہ عنہا کے حصے میں آیا وہ کسی اور کے حصے میں نہ آیا۔ آپ رضی اللہ عنہا نے عورت ہو کر آج سے ساڑھے چودہ سو صدیاں قبل علم و حکمت کی منتقلی کا جو فریضہ انجام دیا وہ آج کی عورت کے لیے باعث تقلید و افتخار ہے۔ سیرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے رافعہ علی اور سدرہ کرامت نے بھی خطاب کیا۔
تبصرہ