ہم نے اسلام کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کیا ہے، اسلام سے وفا نہیں بلکہ بے وفائی کے مرتکب ہو رہے ہیں: سمیرا رفاقت

صحت مند معاشرے کے لیے ضروری ہے کہ عورت کی صحت بہتر ہو، عورت صحت مند ہوگی تو معاشرہ بھی صحت مند ہوگا
منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ سمیرا رفاقت ایڈووکیٹ کی مرکزی سیکرٹریٹ میں لاہور ویمن لیگ کی تنظیمات کے عہدیداروں سے گفتگو

منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ سمیرا رفاقت ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ اسلام خواتین کو مکمل حقوق اور تحفظ فراہم کرتا ہے۔ اگر نظام اسلام پر عمل کیا جائے تو کسی دوسرے نظام کی ضرورت نہیں۔ ہم نے اسلامی تعلیمات سے منہ موڑا ہوا ہے، اس لیے ہمارے مسائل بگڑتے جارہے ہیں، حل کا کوئی طریقہ دکھائی نہیں دے رہا۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں لاہور ویمن لیگ کی تنظیمات کے عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ خواتین پاکستان میں کل آبادی کا 52 فیصد ہیں لیکن اس کے باوجود خواتین کی صحت اور فلاح و بہبود کے حوالے سے وہ اقدامات نہیں کیے جاتے جن کی حقیقت میں خواتین مستحق ہوتی ہیں۔ ترقی کے اس دور میں بھی خواتین بہت سے بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے خواتین کو اعلیٰ احترام عطا کیا ہے اور وراثت میں بھی حصہ رکھا ہے۔ ہمارے معاشرے میں خواتین کا استحصال ہو رہا ہے، نہ احترام صحیح کیا جاتا ہے اور نہ ہی وراثت میں حصہ دیا جاتا ہے۔ پھر بھی ہم اسلام کے پیروکار ہونے کا دعویٰ بھی کرتے رہتے ہیں۔ ہم نے اسلام کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کیا ہے، اسلام سے وفا نہیں بلکہ بے وفائی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے بارے میں ہمارا عملی تضاد معاشرے میں انتشار اور انارکی پھیلا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صحت مند معاشرے کے لیے ضروری ہے کہ عورت کی صحت بہتر ہو، عورت صحت مند ہوگی تو معاشرہ بھی صحت مند ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اپنی بچیوں کی بنیادی صحت پر توجہ نہیں دیں گی تو معاشرہ کسی صورت خوشحالی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ جہاں وہ خواتین کے حقوق کے حوالے سے قانون سازی کررہی ہے وہاں اسے خواتین کی صحت اور فلاح و بہبود کے لیے بھی خصوصی اقدامات کرے تاکہ وہ بھی بہتر زندگی گزار سکیں۔

تبصرہ