منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام سیدہ کائنات کانفرنس سے خواتین مقررین کا خطاب
منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام منعقدہ سیدہ کائنات رضی اللہ عنہا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ سمیرا رفاقت نے کہا کہ حضرت فاطمہ الزہرہ رضی اللہ عنہا ایثار و قربانی کی مثال تھیں۔ آج ہمیں آپ رضی اللہ عنہا کی شخصیت کے اس پہلو کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ متاثرین سیلاب کی مدد کیلئے ہمیں سراپا ایثار و قربانی بننا ہو گا۔ جن بچوں کے ماں باپ سیلاب نے چھین لئے ہیں ان کے سر پر دست شفقت رکھنے کیلئے تحریک منہاج القرآن نے آغوش کے نام سے Orphen Care Centre بنایا ہے جو ان بچوں کو اپنی آغوش میں لے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم خواتین کو سیدہ کائنات کے اسوہ کو مشعل راہ بنانا ہو گا اس سے ہمیں باوقار زندگی نصیب ہو گی۔ فاطمۃالزہرا رضی اللہ عنہا کی غلامی کا پٹہ گلے میں ڈال کر ہی ایک عورت ماں، بہن، بیٹی کے طور پر خاندان اور معاشرے کیلئے تعمیری کردار ادا کر سکتی ہے آج مسلمان خاتون کو یہ عہد کرنا ہو گا کہ وہ اپنے کردار کو اسوہ زہرا رضی اللہ عنہا میں ڈھال کر کامیاب ماں بنے گی اور ایسی ماؤں کی تربیت سے ایسی نسل پروان چڑھے گی جو امت کے زوال کو عروج میں بدل کر اسلام کو پھر ایک معاشی اور سیاسی قوت بنا دے گی۔ امامیہ آرگنائزیشن کی لبنیٰ زیدی نے کہا کہ سیدہ رضی اللہ عنہا کا کردار یہ تھا کہ وہ اپنے گھر میں فاقہ ہونے کے باوجود لوگوں کو کھانا کھلایا کرتی تھیں۔ آج وقت ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ ہم اس اسوہ کو اپنائیں اور سیلاب زدگان کی مدد کیلئے تن من دھن کے ساتھ میدان عمل میں نکلیں۔ عالیہ سدید ایڈووکیٹ نے کہا کہ آج ہم بطور قوم زوال کا شکار اس لئے ہوئے ہیں کہ ہم نے اپنے ہیرو بدل لیے ہیں ہمیں سیدہ کائنات فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا کے کردار کو اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنے آنے والے کل کو روشن بنا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں ہمیں بطور قوم ایک ہو کر اور آگے بڑھ کر سیلاب زدگان کی مدد کرنا ہو گی۔ سیدہ کائنات کانفرنس میں صدف اقبال، انیلہ ڈوگر، عائشہ شبیر، ڈاکٹر نوشابہ، مریم حفیظ، ساجدہ صادق، بتول گیلانی اور دیگر خواتین کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی۔
تبصرہ