منہاج القرآن ویمن لیگ اور ایم ایس ایم سسٹرز کے زیراہتمام 24 مئی 2010ء کو مرکزی سکرٹریٹ میں "ناموس رسالت صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم سٹوڈنٹس کنونشن" منعقد ہوا۔ منہاج القرآن ويمن ليگ کي مرکزی ناظمہ محترمہ سمیرا رفاقت سميت ديگر قائدين کنونشن کے مہمانوں ميں شامل تھيں۔ منہاج کالج برائے خواتین کی طالبات کے علاوہ لاہور کے دیگر کالجز اور یونیورسٹیز سے طالبات نے پروگرام ميں بھرپور شرکت کي۔
پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ اس موقع پر طالبات کو "ناموس رسالت صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم" پر شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری کا خطاب بھي سنوايا گيا۔
مرکزی ناظمہ ویمن لیگ محترمہ سمیرا رفاقت نے کنونشن کے اغراض و مقاصد بتاتے ہوئے کہا کہ اس کنونشن کا مقصد طالبات ميں آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ محبت اور عشق کا تعلق کومضبوط کرنا ہے۔ کيونکہ عشق مصطفيٰ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کو مضبوط کرنے سے مسلمانوں کا وقار دنيا ميں بلند ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فیس بک کا 47 فیصد ریونیو مسلمان ملکوں سے آتا ہے۔ آج تمام اسلامی ممالک مل کر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو معاشی بائيکاٹ کر ديں تو آئندہ کسی کو گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ کروانے کی جرات نہ ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمان دنيا کے 61 ممالک ميں ہیں، اگر يہ متحد ہو جائیں تو آئندہ توہين آميز خاکے شائع کرنے کي ناپاک جسارت سامنے نہيں آئے گي۔ افسوس کا مقام يہ ہے کہ اوآ ئی سی متحد نہیں اور مسلم ممالک اتحاد نہ ہونے سے دنيا ميں ذلت و شکست برادشت کر رہے ہيں۔ ذاتی مفادات کی زنجیروں میں جکڑے مسلم ممالک آپس میں غیر مؤثر ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امت چاہتی ہے کہ دنیا میں اس کا وقار بحال ہو تو تعلیمي ميدان میں بہت آگے جانا ہو گا۔
مختلف کالجز اور تعليمي اداروں کي طالبات نے بھي کنونشن ميں اظہار خيال کيا۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی طرف سے فیس بک کو بند کرنے کی پا کستان کے فیصلے کو انفرادی فیصلہ قرار دینا انتہائی مایوس کن ہے۔ گستاخ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کوتحفظ دینا انسانیت کی توہین ہے۔ مسلمان ديگر انبياء اور مذاہب کا احترام کرتے ہيں، ليکن فيس بک کي توہين آميز سازش دنيا کو تہذيبي تصادم کي طرف لے جا رہي ہے۔ آج دنيا ميں تہذیبوں کے ٹکراؤ کو روکنے کے لئے گستاخانہ خاکوں کي ناپاک جسارت کو فوري روکنا ہوگا۔ کنونشن کے اختتام پر امت مسلمہ کی بحالی اور عروج کے لئے دعا کی گئی۔
رپوٹ: نگینہ وحید
تبصرہ